*اساتذہ کرام کے لیے کرونا ٹیسٹ*
کل وزیر تعلیم پنجاب *ڈاکٹر مراد راس صاحب* کی طرف سے پریس کانفرنس میں اساتذہ کے کرونا ٹیسٹ کی بات کی گئی جس پہ تب سے بات چیت اور بحث و مباحثہ جاری ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ اساتذہ کا میڈیکل الائونس صرف 1500 ہے جبکہ اساتذہ کو کرونا ٹیسٹ (جو کہ 8 سے 9 ہزار روپے کا ہو گا) خود کروانے کا کہنا انکے ساتھ بلا شبہ زیادتی ہے۔
فرض کر لیں اگر کسی ہائی سکول میں 12 اساتذہ اور 400 طلباء موجود ہوں ۔ 12 اساتذہ تو کرونا ٹیسٹ کروا لیں گے تو کیا کرونا کسی بچے کے ذریعے سکول میں داخل نہیں ہو سکے گا؟
اگر سرکار تمام طلباء کے کرونا ٹیسٹ کا بوجھ اٹھائے تو اساتذہ کرام بھی اپنے خرچے پہ ٹیسٹ ضرور کروائیں گے۔
اس کے علاوہ باقی تمام محکمہ جات ، تمام ایڈمنسٹریٹو ادارے اپنا اپنا کام کر رہے ہیں لیکن کسی کو ایسے ٹیسٹ کروانے کے لیے نہیں کہا گیا۔
ہم اللہ سے دعا کررے ہیں کہ اللہ تعالی کی ذات ہم سب کو اس بیماری سے مخفوظ رکھے۔ احتیاطی تدابیر ہم اپنے بچوں کے لیے ضرور کریں گے۔ لیکن براہ مہربانی اساتذہ جن کی تنخواہیں اس طرح ہیں کہ وہ سفید پوشی میں اپنا گزارا کر رہے ہیں تو ان پہ یہ بوجھ نہ ڈالا جائے۔
میری اساتذہ پنجاب سے بھی یہ درخواست ہے کہ حکومت انشاء اللہ 7 ستمبر کو اس پر کوئی فیصلہ لے گی تب تک آپ نے اپنا احتجاج بھرپور ریکارڈ کروانا ہے ۔ اس پوسٹ پہ اپنی آراء کا اظہار ضرور کریں کمنٹ کریں تا کہ ہماری مثبت آواز حکومت تک پہنچے۔
بشکریہ: چودھری خرم شہزاد
میڈیکل الاؤنس 10000 کردیں پھر اساتذہ ٹیسٹ بھی کروالیں گے۔ حکومت کو عقل کب آئے گی۔ ملازمین کو ریلیف دینا نہیں، مہنگائی کنٹرول کرنی نہیں، اپنی کارکردگی صفر اور الٹا عوام کو مزید پریشان کرنا ہے۔
ReplyDelete